* ڈستا ہے مجھ کو جو اکثر *
ڈستا ہے مجھ کو جو اکثر
ناگ ہے وہ میرے ہی اندر
دل کی گہرائی جانوگے
جھانکوں ان آنکھوں کے اندر
اس کے سوا کیا مانگوں تم سے
میرے رہو بس میرے ہی بن کر
زہر بھرا ہے کس نے اس میں
جو تھا میری جان سے بڑھ کر
چوٹ لگی ہے دل پر جب بھی
آنکھوں میں امڈا ہے سمندر
جگ سے ٹکرائے گی نگارؔ
دیکھ اس کے ہمراہ تو چل کر
********************* |