* کبھی نور ہوں کبھی نار ہوں *
کبھی نور ہوں کبھی نار ہوں
کہ میں روپ رنگ ہزار ہوں
تیرا روپ ہوں میں سنگھار ہوں
تیرا حسن ہوں تیرا پیار ہوں
میں رہوں گی تیری ابد تلک
میں ازل سے تجھ پہ نثار ہوں
مرے دم سے رات ہے ضوفشاں
کہ میں کہکشاں کی قطار ہوں
میں ہوں رُت حسیں ترے پیار کی
نہ خزاں نہ فصلِ بہار ہوں
میرے پاس اب کوئی آئے کیوں
کہ میں اک فسردہ بہار ہوں
تو بلا مجھے مرے نام سے
میں نگارؔ ہوں میں نگارؔ ہوں
**************** |