* تنہا مجھ کو پاتی ہے تو یاد تری آجات *
تنہا مجھ کو پاتی ہے تو یاد تری آجاتی ہے
بن کر ناگن ڈستی ہے دل کو اور مجھے تڑپاتی ہے
سانس جو لوں تو سینے میں چنگاری سی بھر جاتی ہے
بھولی بسری یاد وہ تیری دل میں آگ لگاتی ہے
دن کو روشن ساری دنیا رات کو اندھیارا جگ میں
بھور جو آئے سورج لے کر رات کہاں چھپ جاتی ہے
دن کو سورج بن کے آئو رات کو چندا بن کے رہو
ہر پل تم کو میری تمنا دل کے پاس بلاتی ہے
امیدوں کی روشنی بن کر تم آنکھوں میں آجائو
اس گھنگھور اندھیرے میں اب نیند کہاں آ پاتی ہے
باہر رم جھم رم جھم برکھا اندر اندر آگ لگی
تیرے پیار کی چنگاری کیوں من میں آگ لگاتی ہے
اُس کو تم سے چھین نہ لیں یہ لوگ یہاں ظالم ہیں نگارؔ
اُس کو دل میں چھپاکر جو صورت تجھے لبھاتی ہے
*************** |