* کبھی خود جھجھکنا کبھی بات کرنا *
کبھی خود جھجھکنا کبھی بات کرنا
وہ چھپ چھپ کے تم سے ملاقات کرنا
کبھی روٹھ کر کچھ نہ سننا تمہاری
کبھی تم سے شکوہ بھی دن رات کرنا
نرالی ہے بازی محبت کی بازی
کبھی ہار جانا کبھی مات کرنا
کہانی یہیں ختم تم آج کردو
کسی موڑ پر پھر شروعات کرنا
نگارؔ اپنے جذبات قابو میں رکھو
کہ اچھا نہیں اس طرح بات کرنا
***************** |