* آج ہم محبت کو یہ ہنر سکھائیں گے *
آج ہم محبت کو یہ ہنر سکھائیں گے
اشک کو چھپائیں گے اور مسکرائیں گے
جس جگہ پہ قدموں کو اپنے ہم جمائیں گے
اس جگہ سے قدموں کو ہم نہ پھر ہٹائیں گے
یہ ہمارا وعدہ ہے اتنا تو بھروسہ رکھ
جب کوئی نہیں ہوگا ساتھ ہم نبھائیں گے
تم ہماری فرقت پہ مضمحل نہ ہوجانا
ایک دن ستاروں سے لوٹ کے پھر آئیں گے
صبر کو جہاں والو بزدلی نہ تم سمجھو
ہم نحیف ہیں لیکن سنگ بھی اٹھائیں گے
************ |