* زندگی درد کی پناہ میں ہے *
زندگی درد کی پناہ میں ہے
تو چھپا اب بھی میری آہ میں ہے
تجھ کو چاہا تھا یہ گناہ ہے گر
تو بھی شامل اسی گناہ میں ہے
شعر کہنے کا شوق ہے مجھ کو
میری شہرت تو واہ واہ میں ہے
چھوڑ آئی تھی میں جہاں اس کو
منتظر آج بھی وہ راہ میں ہے
تیری صورت نہ بھول پائی نگارؔ
تو بسا آج بھی نگاہ میں ہے
************** |