* یاد اُس کی مسلسل ستاتی رہی *
غزل
یاد اُس کی مسلسل ستاتی رہی
رات بھر میں غزل گنگناتی رہی
اِس طرح ضبط کو آزماتی رہی
زخم کھاتی رہی مسکراتی رہی
شام روتی رہی بے بسی پر مری
میں مقدر پہ آنسو بہاتی رہی
سامنا تھا مخالف ہوا کا مگر
میں چراغِ محبت جلاتی رہی
ہجر کی شام یادوں کی بارات تھی
ایک آتی رہی ایک جاتی رہی
وقت تیور بدلتا رہا اور میں
آئینہ زندگی کو دکھاتی رہی
وہ تو کہہ کر گیا تھا ضرور آئے گا
روز نکہتؔ بھی گھر کو سجاتی رہی
نکہتؔ امروہی
D/O. Safdar Reza
Mohalla Qazizada
J.P.Nagar - 244221
Amroha (U.P)
Mob: 9568419951
………………………
|