* اپنے سائے سے بھی اشکوں کو چھپا کر ر *
اپنے سائے سے بھی اشکوں کو چھپا کر رونا
جب بھی رونا تو چراغوں کو بجھا کر رونا
ہاتھ بھی جاتے ہوئے وہ تو ملا کر نہ گیا
میں نے چاہا جسے سینے سے لگا کر رونا
تیرے دیوانے کا کیا حال کیا ہے غم نے
مسکراتے ہوئے لوگوں میں جا کر رونا
لوگ پڑھ لیتے ہیں چہرے پہ لکھی تحریریں
اتنا دشوار ہے لوگوں سے چھپا کر رونا
|