* ہم کو یاں گھر گھر پھرایا یار نے *
ہم کو یاں گھر گھر پھرایا یار نے
لا مکاں میں گھر بنایا یار نے
آپ اپنے دیکھنے کے واسطے
ہم کو آئینہ بنایا یار نے
اپنے اک ادنٰی تماشے کے لئے
ہم کو سولی پر چڑھایا یار نے
آپ چھپ کے ہم کو کر کے رو برو
خوب ہی رسوا کرایا یار نے
آپ تو بت بن کے کی جلوہ گری
اور ہمیں کافر بنایا یار نے
زیرِ شانِ بے نیازی کھل گئی
جس طرف رُخ کو پھرایا یار نے
|