donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Noor Bharti
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پرچھائیوں کے شہر میں جو آدمی لگے *
غزل

پرچھائیوں کے شہر میں جو آدمی لگے
اُس آدمی کے سینے میں ایک تیر بھی لگے
دیکھوں جو اپنا عکس تو کچھ اور ہی لگے
آئینے کی یہ بات مجھے کیوں بُری لگے
گھٹ گھٹ کے تیرے شہر میں جینے سے فائدہ
اس سے تو اچھا گائوں کی اب دشمنی لگے
اچھے ہو تم کہ تم کو بھٹکنے کا شوق ہے
سنبھلا ہوا سفر تو مجھے بے بسی لگے
لمحوں میں بٹتی جاتی ہے سوغات کی طرح
کیوں میرے دل پہ بوجھ مری زندگی لگے
اپنا نہیں ہے پھربھی مسلسل ہے میرے ساتھ
اک سایہ غیر کا جو مجھے آدمی لگے
موسم کے ساتھ لوگوں کے چہرے بدل گئے
بچئے کہ نور وقت بڑا سامری لگے

 ڈاکٹر)  نور بھارتی)

458, G.T.Road (S), Shibpur
Howrah-711102
Mob:9330674496 / 9163840405
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 308