* شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں *
غزل
شب کو تھا وہ کسی کی بانہوں میں
آگ جلتی رہی نگاہوں میں
کشتیاں جل گئی ہیں سب شاید
اک دھواں ہے کسی کی آہوں میں
تیرے کوچے میں وہ نہیں آیا
برف سی جم گئی تھی راہوں میں
کھل کے برسا نہیں کبھی ساون
ایک بادل ہے ان نگاہوں میں
کب تجھے بھول پائی میں پل بھر
ہے یہ شامل مرے گناہوں میں
کون جانے کہ شام ڈھلتے ہی
کتنے نوحے تھے ان فضائوں میں
میرے ہونٹوں پہ نام تھا اُس کا
ہاتھ مصروف تھے دعائوں میں
نصرت زہرہؔ
1G2/1, Flat No.B2
Nizamabad NO.1
Karachi (Pakistan)
Mob: 92-322-2668006
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
………………………
|