* جام ایسا تری آنکھوں سے عطا ہوجائے *
غزل
جام ایسا تری آنکھوں سے عطا ہوجائے
ہوش موجود رہے اور نشہ ہوجائے
اس طرح میری طرف میرا مسیحا دیکھے
درد دل ہی میں رہے اور دوا ہوجائے
معجزہ کاش دکھا دیں یہ نگاہیں میری
لفظ محفوظ رہیں بات ادا ہوجائے
زندگانی کو ملے کوئی ہنر ایسا بھی
سب میں موجود بھی ہو اور فنا ہوجائے
اس طرح جرم کے احساس کو بیدار کرو
جسم آزاد رہے اور سزا ہوجائے
اُس کو میں دیکھوں تو اس طرح سے دیکھوں نزہتؔ
شرم آنکھوں میں رہے اور خطا ہوجائے
ڈاکٹر) نزہتؔ انجم)
Principal M. N. M. Girls Inter College,
New Hydrabad, Lucknow (U.P)
Mob: 9415314601 / 9335661980
بشکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
………………………
|