donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Obaidullah Aleem
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک میں بھی ہوں گُلہ داروں کے بیچ *
ایک میں بھی ہوں گُلہ داروں کے بیچ
میرؔ صاحب کے پرستاروں کے بیچ

روشنی آدھی اِدھر آدھی اُدھر
اِک دیا رکّھا ہے دیوراوں کے بیچ

میں اکیلی آنکھ تھا کیا دیکھتا
آئینہ خانے تھے نظّاروں کے بیچ

ہے یقیں مجھ کو کہ سیّارے پہ ہوں
آدمی رہتے ہیں سیّاروں کے بیچ

کھا گیا انساں کو آشوبِ معاش
آ گئے ہیں شہر بازاروں کے بیچ

میں فقیر ابنِ فقیر ابنِ فقیر
اور اسکندر ہوں سرداروں کے بیچ

اپنی ویرانی کے گوہر رولتا
رقص میں ہوں اور بازاروں کے بیچ

کوئی اُس کافر کو اُس لمحے سُنے
گفتگو کرتا ہے جب یاروں کے بیچ

اہلِ دل کے درمیاں تھے میرؔ تم
اب سُخن ہے شعبدہ کاروں کے بیچ

آنکھ والے کو نظر آئے علیمؔ
اِک محمد مُصطفےٰ ساروں کے بیچ
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 390