donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Obaidullah Aleem
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں ن *
کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا اِک شخص نے مجھ کو مار دیا

اِک سبز شاخ گلاب کی تھا اِک دُنیا اپنے خواب کی تھا
وہ ایک بہار جو آئی نہیں اُس کے لیے سب کچھ ہار دیا 

یہ سجا سجایا گھر ساتھی میری ذات نہیں میرا حال نہیں
اے کاش کبھی تم جان سکو جو اس سُکھ نے آزار دیا 

میں کُھلی ہوئی اِک سچّائی مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا

وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یُوں جینا بھی
اُس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا پندار دیا

میں روتا ہوں اور آسمان سے تارے ٹوٹتے دیکھتا ہوں 
اُن لوگوں پر جن لوگوں نے میرے لوگوں کو آزار دیا

وہ یار ہوں یا محبوب میرے یا کبھی کبھی مِلنے والے 
اِک لذّت سب کے مِلنے میں وہ زخم دیا یا پیار دیا
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 384