donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Obaidullah Sagar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دیا حسب ضرور اب نہیں ہے *
کہمن

عبید للہ ساگر

بجلی

منظر:

دیا حسب ضرور اب نہیں ہے
گذشتہ دور کی ہے یہ نشانی
جہاں بھی دیکھئے اس عہد نو میں 
وہاں روشن ہے بجلی کی کہانی
ہزاروں میل طے کرتی ہے پل میں
ہے اتنی تیز بجلی کی روانی
زمیں پر دیکھ کر اس کا تماشہ
تعجب میں ہے برقِ آسمانی

 کہمن: 

کھلے ہوں قمقموں کے پھول جس دم
حسیں گل ریز بن جاتی ہے بجلی
کوئی نادان جو بجلی سے کھیلے
ہلاکت خیز بن جاتی ہے بجلی
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 384