* گائوں کی دھانی فضا میں تری پائل بو *
غزل
گائوں کی دھانی فضا میں تری پائل بولے
دور شیشم کے ہرے پیڑ پہ کوئل بولے
کوئی البیلا یہاں رات ڈھلے آئے گا
جانے کیوں آج یہ رہ رہ کے مرا دل بولے
بھولے بھالے مرے بے چین مسافر اِدھر آ
تجھ سے میں دور نہیں دور سے منزل بولے
عشق ظالم ہے بہت نام نہ لیجئے اُس کا
دل کو خود قتل کرے حسن کو قاتل بولے
اکثر آتی ہے مرے کانوں میں پُردرد صدا
جیسے زنداں کی خموشی میں سلاسل بولے
بھید اُس کا نہیں معلوم کسی کو اے دل
کوئی رستہ کہے اُس کو کوئی منزل بولے
مدعی عقل کا دوراں بھی بنا ہے کیا خوب
عین منجدھار کو جو آدمی ساحل بولے
پروفیسر) اویس احمد دوراں)
Mah: Faizullah Khan
Laheria Sarai, Darbhanga (Bihar)
Ph: 06272-250342
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|