یہ عبارت گیٹ پر ایک چرچ کے تحریر تھی
تھک چکے ہوں گر گناہ سے تو اندر آئیے
اس کے نیچے لپ اسٹک سے کسی نے لکھ دیا
اور تھکے اب تک نہ ہوں تو میرے گھر آئیے
عجب نہیں ہے جو تُکا بھی تیر ہوجائے
پھٹے جو دودھ تو پھر وہ پنیر ہوجائے
موالیوں کو نہ دیکھا کرو حقارت سے
نہ جانے کونسا غنڈہ وزیر ہو جائے
اس مرتبہ بھی آئے ہیں نمبر تیرے تو کم
رسوائیوں کا کیا میری دفتر بنے گا تو
بیٹے کے سرپہ دے کے چپت باپ نے کہا
پھر فیل ہوگیا ہے کیا منسٹر بنے گا تو
پاپولر میرٹھی