* روز ہوجاتا ہوں مصروفِ دعا شام کے ب *
غزل
روز ہوجاتا ہوں مصروفِ دعا شام کے بعد
یا خدا بخش دے دن بھر کی خطا شام کے بعد
مل کے ہوجاتا ہے جب کوئی جدا شام کے بعد
آنکھ بن جاتی ہے ساون کی گھٹا شام کے بعد
آسماں پر جو نظر آتا ہے پہلا تارا
درد ہوجاتا ہے کچھ اور سوا شام کے بعد
میکدے جاتا ہوں، پیتا ہوں بہک جاتا ہوں
مجھ کو رہتا نہیں خود اپنا پتہ شام کے بعد
تیرا مدہوش دعا کرتا ہے یارب تجھ سے
اُس کی تقدیر میں لکھ دے تو قضا شام کے بعد
قیصر بیگ مدہوش
91, Narkeldanga, North Road
Kolkata-700011
Mob:9163667899
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|