* پہلے اک خواب تھا خاکستر و خاور کے ب *
غزل
(قمر صدّیقی( ممبئی
پہلے اک خواب تھا خاکستر و خاور کے بیچ
اب اندھیری شب ہے حائل اس کے میرے گھر کے بیچ
حادثے جیسے ہیں سب دیکھے ہوئے سمجھے ہوئے
کچھ بھی حیرانی نہیں اب آنکھ اور منظر کے بیچ
عصر حاضر کے سوا بھی کچھ زمانے اور ہیں
کچھ مناظر اور بھی ہیں آسماں منظر کے بیچ
سب سپاہی اپنی اپنی موت میں مصروف تھے
شاہزادہ اب کے تنہا ہی لڑا لشکر کے بیچ
ایک وہ تاریخ ہے ہم اب جسے پڑھتے نہیں
اک الگ تاریخ بھی ہے رام اور بابر کے بیچ
ہاں قمر صاحب زمانہ چال اپنی چل گیا
آپ چلتے ہی رہے بس گھر کے اور دفترکے بیچ
3121/7, Gajanan Colony,
Govandi, Mumbai-400043
|