donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qasir Mokarrampuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اپنی پلکوں کو بھگوئیں، زلف کو برہ  *
غزل

اپنی پلکوں کو بھگوئیں، زلف کو برہم کریں
حادثوں کا سلسلہ موقوف ہو تو غم کریں
اب زمیں پر کون چلتا ہے، اڑا کرتے ہیں لوگ
کس کا استقبال اب رستے کے پیچ وخم کریں
اس کا اک اک لفظ لوٹا دیں چٹانوں کی طرح
سوچتے ہیں، پتھروں کا کام کیسے ہم کریں
روشنی سے ہوگئے محروم تو ڈس لے گی رات
زندگی مقصود ہے تو لَو دئے کی کم کریں
ریگزاروں کو سمندر سے شکایت ہو تو ہو
ہم کوئی گل ہیں کہ شکوہ تم سے اے شبنم کریں
تجھ کو پانے کی یہی ہے شرط تو اے بے نیاز
ہم کو بھی توفیق دے سر ہم بھی اپناخم کریں
اب تو جینے کا مزہ قاصر انہیں کے دم سے ہے
کیوں ہم اپنے زخم کو منت کشِ مرہم کریں

قاصر مکرم پوری

Vill & Po. Makrampur, Via: Pandaul
Madhubani (Bihar)
Mob: 9572067716
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 377