donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qasir Mokarrampuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صبح تو کہتی تھی سر کا بوجھ ہلکا ہو گ&# *
غزل

صبح تو کہتی تھی سر کا بوجھ ہلکا ہو گیا
شام کہتی ہے ہمارا گائوں سونا ہوگیا
جان لیوا رنگ اور خوشبو کا تحفہ ہوگیا
رفتہ رفتہ سوکھ کر ہر پھول کانٹا ہوگیا
وضع داری کے تقاضے سارا پانی پی گئے
میں کہ اک دریا ہوا کرتا تھا صحرا ہوگیا
اس نے تفریحاً خلا میں تیر پھینکا تھا مگر
ہونے والی بات زخمی اے پرندہ ہوگیا
کس کو آتا دیکھ کر شاخوں نے یوں چپ سادھ لی
اے شجر کچھ تو بتا آخر انہیں کیا ہوگیا
بے تکلف دوست بھی قاصر تکلف سے ملے
جانے کیوں سارے کنوئیں کا پانی کھارا ہوگیا

قاصر مکرم پوری

Vill & Po. Makrampur, Via: Pandaul
Madhubani (Bihar)
Mob: 9572067716
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 413