donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Qateel Shifai
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یوں لگتا ہے سوتے جاگتے اوروں کا مح *
اک اک پتھر جوڑ کے میں نے جو دیوار بنائی تھی
جھانکوں اس کے پیچھے تو رسوائی ہی رسوائی تھی

یوں لگتا ہے سوتے جاگتے اوروں کا محتاج ہوں
آنکھیں میری اپنی ہیں پر ان میں نیند پرائی ہے

دیکھ رہے ہیں سب حسرت سے نیلے نیلے پانی کو
پوچھے کون سمندر سے تجھ میں کتنی گہرائی ہے

آج ہوا معلوم مجھے اس شہر کے چند سایوں سے
اپنی راہ بدلتے رہنا سب سے بڑی دانائی ہے

توڑ گئے پیمان وفا اس دور میں کیسے کیسے لوگ
یہ مت سوچ قتیل کہ بس اک یار تیرا ہرجائی ہے
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 336