* دکھ درد دوسروں کا میں اپنے نام کرل *
غزل
دکھ درد دوسروں کا میں اپنے نام کرلوں
کچھ نیکیاں کمالوں کچھ نیک کام کرلوں
جس کی مہک بسی ہے میرے مشامِ جاں میں
میں اپنی زندگی کو اب اُس کے نام کرلوں
جو ذہن و دل پہ میرے چھایا ہوا ہے ہردم
یادوں سے اُس کی روشن میں اپنی شام کرلوں
اس دور میں کہاں اب ملتے ہیں دوست سچے
اپنی محبتوں سے دشمن کو رام کرلوں
اتنا مجھے یقیں ہے مل جائیں گی دعائیں
اپنے بڑوں کو پہلے میں بھی سلام کرلوں
مقبول قدسی ہوگی میری غزل بھی اک دن
میں شاعری میں اونچا اپنا مقام کرلوں
قدسیہ جمال
Nangah Mohalla
Bhadrak
(Orrisa)
Mob: 9777381528
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|