* باغِ دل میں تُج محبت کا اچنبا پھُل *
غزل
٭……سلطان محمد قلی قطبؔ شاہ
باغِ دل میں تُج محبت کا اچنبا پھُل لگیا
باس سُنگ پھولاں عرق کا میں ہوا ہوں ڈگمگیا
لئے علم ہو رئیے کتب ہورکس تھے بوجھیا جائے نا
عالماں بیچارہ دکھ کر اس کی تک میں رہے تھکیا
سانولی قد سروکوں لاگے ہیں اب بیٹھے نبات
چکھنے جا کر میں ڈراں سیتی رہیاں ہوں دہک دہکیا
شیشے کی قلقل تھے پیارلے میانے باندھ بڑُبڑے
بڑُ بڑا ووینہ کے زوراں سوں جگ میں جگمگیا
توں اندھا رے پیتھ میں نامنگ روشنی اغیار تھے
روشنی تج دیوے کوں قدرت اجالے کا لگیا
میں اُمی کر گنتے ہیں سب امیاں تو علم میں
موزبانی کا قلم تج وصف لکھ ناسک بھگیا
تم معانیؔ کے گناہاں کا رقم کرتے ہیں کے
میں محمدؐ ناتواں تھے دونوں جہاں میانے جگیا
**** |