donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raaz Allahabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آشیاں جل گیا، گُلستاں لُٹ گیا، ہم  *
آشیاں جل گیا، گُلستاں لُٹ گیا، ہم قفس سے نِکل کر کِدھر جائیں گے
اِتنے مانُوس صیّاد سے ہو گئے، اب رہائی ملے گی تو مر جائیں گے
اور کچھ دن یہ دستُورِ مئے خانہ ہے، تشنہ کامی کے یہ دن گُذر جائیں گے
میرے ساقی کو نظریں اُٹھانے تو دو، جتنے خالی ہیں سب جام بھر جائیں گے
اے نسیمِ سحر! تجھ کو اُن کی قسم، اُن سے جا کر نہ کہنا مِرا حالِ غم
اپنے مِٹنے کا غم تو نہیں ہے مگر، ڈر یہ ہے اُن کے گیسُو بِکھر جائیں گے
اشکِ غم لے کے آخر کِدھر جائیں ہم، آنسوؤں کی یہاں کوئی قیمت نہیں
آپ ہی اپنا دامن بڑھا دیجئے، ورنہ موتی زمیں پر بکھر جائیں گے
کالے کالے وہ گیسُو شِکن در شِکن، وہ تبسّم کا عالم چمن در چمن
کھینچ لی ان کی تصویر دل نے مِرے، اب وہ دامن بچا کر کِدھر جائیں گے
رازؔ الہ آبادی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 681