* نعت لفظوں میں بیاں نہیں ہوتی *
نعت پاک
نعت لفظوں میں بیاں نہیں ہوتی
خانہ پُری یہاں نہیں ہوتی
کسی عشق کے کرشمے یہ ہیں
کسی ہجر کے پسینے یہ ہیں
تڑپ عشق سیکھ الائو سے
نیچے آتی ہے، پھر اٹھتی ہے جھکائو سے
لفظ، حرف، خیال
خود کو جانیں حقیر ہیں
ہم تو درِ مدینہ کے فقیر ہیں
ہمیں نعت کے پھولوں کی سعادت دے کر
کیوں شرماتا ہے عبادت دے کر
فقیروں کو شاہ بنا دیا تونے
اے شاعر ہمیں کہاں سجا دیا تونے
اے مولیٰ ہمارے درجات بڑھا
ہمیں دے کوثر
ہمیں غسل پاک کر عطا
کہ ہم نعت کے دربار میں کھڑے ہیں
جو لفظوں سے بیاں نہیں ہوتی
خانہ پُری یہاں نہیں ہوتی
رابعـہ الربّاء
Lahore (Pakistan)
Email: rabia_al_raba@yahoo.com
بشکریہ ’’عندلیبانِ طیبہ‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
……………………………………
|