* فراق لائے ھو جھولی میں ڈالنے کے لئ *
فراق لائے ھو جھولی میں ڈالنے کے لئے
بچا ھے کیا یہی اک سانپ پالنے کے لئے
اب اپنا کام مَیں تلوار سے نکالُوں گا
یہ ڈھال آگ میں ڈآلی ھے ڈھالنے کے لئے
وُہ دن اور آج کا دن، پھر ھنسی نہیں آئی
مَیں ھنس پڑا تھا کوئی بات ٹآلنے کے لئے
تمام آئینے لوگوں نے توڑ ڈالے ھیں
ھمارے عکس کو باھر نکالنے کے لئے
اور آسماں کے سوا تو کوئی جگہ بھی نہیں
چلا ھُوں مَیں وھاں آنکھیں اُچھالنے کے لئے
مُجھے تو لگتا ھے تُم یہ چُرا کے لائے ھو
جو دے رھے ھو امانت سنبھالنے کے لئے
****** |