donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rafi Raza
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ذرا سی بات پہ تاؤ میں آ گیا ہوں میں *
ذرا سی بات پہ تاؤ میں آ گیا ہوں میں
یہ اُس کا داؤ تھا داؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
کھنچا کھنچا سا تعلق ،کھنچے کھنچے چہرے
مُجھے لگا کہ تناؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
مرے مزاج میں تھا کیا سوائے وحشت کے
ہوا کے ساتھ گھُماؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
یہ زندگی بھی شکنجے سی لگ رہی تھی مجھے
اور اب تو اسکے دباؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
درِ وصال میں پاؤں ابھی دھرا ہی تھا
مُجھے لگا کہ الاؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
یہ کائنات سمٹتی کہاں ہے کاندھوں پر
تو کیا ہوا جو جھُکاؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
وہاں جو وقت کی بندش تھی اب نہیں ہے وُہ
اب اس سے اگلے پڑاؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
کوئی مقام نہیں کوئی التزام نہیں
یُونہی کہیں ترے چاؤ میں آ گیا ہوں میں
 
 
تُو چاند ہے تو مُجھے پار بھی اُتار کے آ
مرے سخی تری ناؤ میں آ گیا ہوں میں
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 349