|
* بے وفا با وفا ہوگئی *
غزل
بے وفا با وفا ہوگئی
زندگی کیا تھی کیا ہوگئی
آرزو ساتھ چلتی رہی
ہر تمنا جدا ہوگئی
ٹمٹماتا دِیا جل اُٹھا
جب محبت ذرا ہوگئی
اُن کے آنے کی امید ہے
یہ زمیں کیا سے کیا ہوگئی
اُس کی آنکھوں میں وہ نور ہے
جس کو دیکھا شفا ہوگئی
دشمنوں نے جو کی بددعا
اپنے حق میں دعا ہوگئی
زندگی جس کی بیمار تھی
اُس کی راحت دوا ہوگئی
(ڈاکٹر) راحت بشیر بدر
Taiyeb House
11, Rehana Colony
Idgah Hills
Bhopal-462001 (M.P)
Mob: 9425007018
Ph: 0755-2547018
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|
|