* پیار کا آسمان دیکھا ہے *
غزل رخشاں ہاشمی
پیار کا آسمان دیکھا ہے
زلف کا سائبان دیکھا ہے
جس میں خوشیوں کے پھول کھلتے ہیں
ہم نے ایسا مکان دیکھا ہے
سچ کو دیکھا ہے پھولتے،پھلتے
جھوٹ کو بے نشان دیکھا ہے
جس میں امن و سکون پھیلا ہے
خواب میں وہ جہان دیکھا ہے
یاد آے ہیں ڈوبنے والے
جب کبھی بادبان دیکھا ہے
ایک مخلص کے ہاتھ میں رخشاں
ہم نے تیر و کمان دیکھا ہے
******** |