donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rakhshan Hashmi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* گلی کے موڑ سے گزرے تو پھر اُس کا خیا&# *
غزل

گلی کے موڑ سے گزرے تو پھر اُس کا خیال آیا
وفا کے پھول جو بکھرے تو پھر اُس کا خیال آیا

چمن میں چار سو اُس کی ہی بس صورت نظر آئی
جو دیکھا پھول پر بھنورے تو پھر اُس کا خیال آیا

مجھے لگتا ہے موسم بھی اُسی پر جان دیتا ہے
ذرا ہم سیر کو نکلے تو پھر اُس کا خیال آیا

محبت کی یہ کشتی اور سمندر کا حسیں منظر
جو ساحل پر ذرا ٹھہرے تو پھر اُس کا خیال آیا

مرے خوابوں کی بستی میں گزر اُس کا ہی ہوتا ہے
کبھی جو ٹوٹ کر بکھرے تو پھر اُس کا خیال آیا

امیدیں ٹوٹتی ہیں جب تو دل بھی ٹوٹ جاتا ہے
جو الجھے زیست کے دھاگے تو پھر اُس کا خیال آیا

ہوائوں پر اُسی کا نام لکھ کر سوگئے رخشاں
مگر جب نیند سے جاگے تو پھر اُس کا خیال آیا

رخشاں ہاشمی

C/O. R.A.Hashmi
Dilawarpur
Munger - 811201
(Bihar)
Mob: 9546315545
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 486