* ظلم کی تیز ہوائوں میں جلاکر مجھ کو *
غزل
ظلم کی تیز ہوائوں میں جلاکر مجھ کو
عمر بھر روئے گا وہ شخص گنواکر مجھ کو
لبِ خاموش سے افسانہ سناکر مجھ کو
وہ بھی روتا رہا کل رات رلاکر مجھ کو
کیا خبر تھی کہ وہ قدموں سے بھی روندے گا کبھی
پھول کی طرح سے کالر میں سجاکر مجھ کو
عمر کے دشت میں رہ جائوگے تم بھی تنہا
وقت کی بھیڑ میں اک روز گنواکر مجھ کو
اور کیا پائوگے احساسِ ندامت کے سوا
آسمانوں کی بلندی سے گراکر مجھ کو
درد و تنہائی ہے کیا ، ہجر و اذیت ہے کیا
جاننا ہے تو کبھی دیکھ لے آکر مجھ کو
داغِ تنہائی عطا کرگیا رخسانہ کوئی
قلبِ احساس میں کچھ روز بساکر مجھ کو
راشدہ رخسانہ
At & Po. Barhulia
Kansi Simri
Darbhanga-847106
(Bihar)
Mob: 9534895512
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|