donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Rashida Ayan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ذرۂ عشق مری جان میں رکھے رکھے *
غزل

ذرۂ عشق مری جان میں رکھے رکھے
بن گیا شعلہ ، بس اک آن میں رکھے رکھے

جھولنے دو انہیں شاخوں پہ اگر گل ہیں پسند
سوکھ جائیں گے یہ گلدان میں رکھے رکھے

سوچتی ہوں کہ منڈیروں ہی پہ رکھ دوں یہ چراغ
یونہی بجھ جائیں نہ دالان میں رکھے رکھے

بھائو کم کرکے ہی دیدو یہ غریبوں میں اناج
گھن ہی لگ جائے گا کھلیان میں رکھے رکھے

دل محبت کا سبو ہے ، یہ ہمیں دے دیجے
زنگ لگ جاتا ہے سامان میں رکھے رکھے

وہ جو یاد آتا تھا ، آج اُس نے مجھے یاد کیا
موم پگھلا تو شمعدان میں رکھے رکھے

مے کو میخوار کے پیمانے میں ڈھل جانے دو
نشّہ کھو جائے گا فنجان میں رکھے رکھے

رشیدہ عیاں

New Jersi
(America)
Mob: 0019737486995
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 344