* آرزو دل کی مسکرائی ہے *
غزل
آرزو دل کی مسکرائی ہے
اُس کی خوشبو کدھر سے آئی ہے
ناز کیوں کر نہ وہ کرے خود پر
جس کی محبوب تک رسائی ہے
جل رہا ہوں نہ بجھ رہا ہوں میں
آگ اُس نے عجب لگائی ہے
عشق اک راز ہے بتائوں کیا!
کردوں ظاہر تو جگ ہنسائی ہے
اس طرح آئے گلستاں میں وہ
جیسے فصلِ بہار آئی ہے
میں نے ہر پل وفا اُسی سے کی
جس کی فطرت میں بے وفائی ہے
جب بھی روشن ضمیر نے ڈھونڈا
اُس کی تصویر دل میں پائی ہے
روشن ضمیر
20/2, B.P.Road, B.L.No.5, Jagatdal
24 Parganas (N)
Mob: 9163516062 / 9163194776
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|