donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Raza Rampuri
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تھا وہ ہجوم بس میں کہ دم گھٹ کے رہ گی& *
رضا رام پور

کہمن 

انسانیت کی موت

منظر:

تھا وہ ہجوم بس میں کہ دم گھٹ کے رہ گیا
دفتر مجھے پہنچنا تھا ، ہر چیز سہ گیا
سورج کی وہ تپش تھی برے سب کے حال تھے
بچے، جوان، بوڑھے سبھی تو نڈھال تھے
تھے اِک ضعیف نوے برس کے وہاں کھڑے
چکرا کے گرتے گرتے کئی بار وہ بچے
کوئی جوان سیٹ نہیں چھوڑ کر اٹھا
یک دم وہ پیرِ زال گرا اور مر گیا

کہمن:

ہمدردی اور خلوص کی رسوائی کیوں نہ ہو
بدنام اہلِ علم کی دانائی کیوں نہ ہو
کرتے نہیں جو اپنے بزرگوں کا کچھ خیال
ہوں گے وہ جب ضعیف تو ہوگا یہی معال
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 414