|
* باز آئے نہ آزمانے سے *
غزل
باز آئے نہ آزمانے سے
پھر بھی شکوہ نہیں زمانے سے
کل جو اپنا مجھے سمجھتے تھے
آج آئے نظر بیگانے سے
ہوگیا ہے خزاں رسیدہ دل
ہونٹ جلتے ہیں مسکرانے سے
تم بھلا دو مجھے تمہیں حق ہے
میں تو باز آئی بھول جانے سے
ضبطِ غم سے نڈھال ہے فرحت
درد چھپتا نہیں چھپانے سے
رضیہ فرحت
H.No.115, Golmori
Muslim Basti
Jamshedpur
(Jharkhand)
Mob: 9334895010
8271204077
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|
|