* راہ کی ٹھوکروں سے بچالوں گی میں *
غزل
راہ کی ٹھوکروں سے بچالوں گی میں
لڑکھڑائوگے تم تو سنبھالوں گی میں
ظلمتوں کے بھنور سے نکالوں گی میں
دل جلائوگے گھر پھونک ڈالوں گی میں
خود سے ناراض ہونے نہ دوں گی کبھی
روٹھ جائوگے تم تو منالوں گی میں
تم ملے تو سبھی نعمتیں مل گئیں
کیا کمی ہے زمانے سے کیا لوں گی میں
میری تنہائی میں تو جو آجائے گا
تیری سانسوں سے سانسیں ملالوں گی میں
بے وفا دوست منہ تکتے رہ جائیں گے
غیر کو اپنا ساتھی بنالوں گی میں
پیار کا جام لے کر وہ جب آئے گا
تشنگی اس سے خانم بجھالوں گی میں
ریحانہ خانم
C/O- S.M.Hussain
(H.O.D. in Pharmacy)
Govt. Poly Technic
C.S.Pur,Bhubneshwar
(Orrisa)
Mob: 9556131217
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|