* ہائے کس پر نظر گئی میری *
غزل
ہائے کس پر نظر گئی میری
بگڑی قسمت سنور گئی میری
سب ستارے زمین پر اترے
مانگ افشاں سے بھر گئی میری
موت منہ دیکھتی رہی ہنس کر
زندگی کام کر گئی میری
نام اُن کا لبوں پہ کیا آیا
خود بخود آنکھ بھر گئی میری
آپ کے زندگی میں آتے ہی
زندگی بھی سنور گئی میری
رتجگا ہوگیا کسی کے لئے
نیند آنکھوں میں بھر گئی میری
بند بابِ اثر ہے کیا شبنم
کیوں دعا بے اثر گئی میری
روبینہ شبنم بختیار
C/O. Dr. Rahi
Adnet Clinic
Moghalpura Kaman
Hyderabad-500002(A.P)
Mob: 9347318425
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|