* کبھی زمیں پہ جھکا آسماں بھی ہوتا ہ *
غزل
کبھی زمیں پہ جھکا آسماں بھی ہوتا ہے
فقیرِ شہر پہ وہ مہرباں بھی ہوتا ہے
وہ خوش ادا ہے کچھ ایسا کہ بار بار ہمیں
ستم پہ اُس کے وفا کا گماں بھی ہوتا ہے
اسی لئے میں محبت کی جنگ ہار گئی
عدو کے حق میں دلِ ناتواں بھی ہوتا ہے
درِ حبیب پہ ہوتی ہے یہ جبیں روشن
یہ سجدہ یوں تو کبھی رائیگاں بھی ہوتا ہے
کمالِ ضبط بھی دیکھیں تو کس لئے آخر
کہیں پہ ایسا کوئی امتحاں بھی ہوتا ہے
رخسانہ صدیقی
Rukhsana Siddiqui
Millat Colony Sec 3rd
Khalil pura Road
Phulwari Shariff
Patna - 801505
Mob: 9430068065
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|