* تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے *
غزل
تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے
یاد میں دل کی یہ ویران حویلی چپ ہے
ہر طرف تھی بڑی مہکار مرے آنگن میں
اپنے پھولوں کے لئے میری چنبیلی چپ ہے
بولتے ہاتھ بھی خاموش بنے بیٹھے ہیں
اک مقدر کی طرح میری ہتھیلی چپ ہے
بھید کھلتا ہی نہیں کیسی اداسی چھائی
بوجھ سکتا نہیں کوئی وہ پہیلی چپ ہے
اتنا ہنستی تھی کہ آنسو نکل آتے تھے صبا
یہ نئی بات بہاروں کی سہیلی چپ ہے
صبیحہ صبا
Post Box - 17232
Kalba, Sharjah
(U.A.E)
Mob:+971504454036
009710559330964
sabihasaba@urdumanzil.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|