* کل رات اُس سے خواب میں یوں سامنا ہو *
غزل
کل رات اُس سے خواب میں یوں سامنا ہوا
نظریں ملیں تو مجھ سے مرا دل جدا ہوا
اک پل بھی تیری یاد سے غافل نہیں تھے ہم
کہنے کو دل تو بارہا تجھ سے جدا ہوا
پہلے تو ٹھیس لگتی نہ تھی اعتماد کو
ہر چند بار بار وہ مجھ سے خفا ہوا
ہم مفلسی کے بوجھ تلے دب کے رہ گئے
ارمان جو بھی دل میں تھا آخر فنا ہوا
دشمن کی دشمنی تو عیاں سب پہ تھی مگر
اک تیر دوستی کا ہے دل میں لگا ہوا
خونِ حناجناب کے سر پر نہ آئے گا
کہئے کہ ہاتھ سرخ برنگِ حنا ہوا
ڈاکٹر) صابرہ خاتون حنا )
H22, S.D.B.Street
Telinipara
Hooghly - 712125
Mob: 9333112880
dr.saberahena@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|