* پیار کا میرے تجھ پر اثر ہی نہیں *
غزل
پیار کا میرے تجھ پر اثر ہی نہیں
میرے چہرے پہ تیری نظر ہی نہیں
میں تجھے پیار کرنے لگی جس قدر
تجھ کو اس کی ذرا بھی خبر ہی نہیں
میں محبت کا تجھ کو خدا کہہ گئی
چھوڑی اس میں کہیں بھی کسر ہی نہیں
شب گزرتی نہیں بن تمہارے صنم
آ بھی جائو کہ ہوتی سحر ہی نہیں
سب کو چلنا کٹھن راہِ الفت میں ہے
ایسا سینے میں سب کے جگر ہی نہیں
کس کے در پر جھکائوں میں اپنی جبیں
تیرے در کے سوا کوئی در ہی نہیں
جان جائے سفینہ کا چاہے رہے
دنیا والوں سے اب اُس کو ڈر ہی نہیں
سفینہ محبوب
Ameena Mahal
Ghariyari Chak
At / Po. Mehsi-845426
East Champaran
Mob: 8092644275
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|