* ہر اک منظر ہرا لگتا نہیں تھا *
ہر اک منظر ہرا لگتا نہیں تھا
تجھے آنکھوں نے جب سوچا نہیں تھا
یہ ممکن ہے نظر کھا جائے دھوکا
مگر دل بے سبب دھڑکا نہیں تھا
وہ کیسے بن گیا میرا مْقدر
وہ لمحہ جو کبھی میرا نہیں تھا
سماعت ہی ہماری یخ زدہ ہے
یہ منظر تو کبھی گونگا نہیں تھا
کسی سے کیا کریں ساجد شکایت
مرا صحرا ہی جب پیاسا نہیں تھا
****** |