* دہشت گرد وہ غبار ہے *
(سجاد بخاری(چنئی)
دہشت گرد
وہ غبار ہے
جس میں حد سے زیادہ
ہوا بھردی گئی
اور پھٹ پڑا
دہشت گرد
وہ گھوڑا ہے
جس پر اتنے چابک پڑے
کہ وہ بے قابو ہو گیا!
دہشت گرد
وہ درندہ ہے
جسے مجبوراً
آدم خور بننا پڑا!
دہشت گرد
وہ ماچس کی تیلی ہے
جسے جلا کر
پھینک دیا گیا
بارود پر!
وہ بادِ آبستی ہے
دہشت گرد
جسے تپتے صحرائوں نے
بادِ سموم بنا دیا!
دہشت گرد
وہ پر سکون سمندر ہے
جسے زیریں زلزلوں نے
سنامی بنا دیا!
دہشت گرد
وہ ظلم بیداد ہے
جسے جنم دیا
مظلومیت کی کوکھ نے!
کوئی انسان
دہشت گرد نہیں
جب تک اس پر
شیطان حاوی نہ ہو
یا پھر……!
٭٭٭
|