donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Saleem Qausar
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* فريب _ جبہّ و دستار ختم ہونے کو ہے *
فريب _ جبہّ و دستار ختم ہونے کو ہے 
لگا ہوا ہے جو دربار،ختم ہونے کو ہے 

کہانی کار نے اپنے ليۓ لکھا ہے جسے 
کہانی ميں وہی کردار ختم ہونے کو ہے 

سمجھ رہے ہو کہ تم سے ہے گرمئ بازار 
تو اب يہ گرمئ بازار، ختم ہونے کو ہے 

ابھی تو رنگ دکھايا نہيں گرانی نے 
ابھی سے تاب _ خريدار ختم ہونےکو ہے 

برہنہ ہوتی چلی جا رہی ہے يہ دنيا 
کہيں گلی،کہيں ديوار ختم ہونے کو ہے 

مسيحا ! کيسا تجھے لگ رہا ہے،کچھ تو بتا 
کہ تيرے سامنے بيمار ختم ہونے کو ہے 

يہ کيا ہوا۔۔۔۔۔تجھے تسليم کرنے والوں ميں 
سنا ہے جراءت _ اظہار ختم ہونے کو ہے 

جو مجھ پہ بيت گئ، وہ خبر نہيں ملتی 
کہ اب تو سارا ہی اخبار ختم ہونے کو ہے 

اب اس کے بعد نئ زندگی کا ہے آغاز 
يہ زندگی تو مرے يار ختم ہونے کو ہے 

سليم کثرت _ اشياء کی گرد ميں آکر 
غرور _ درہم و دينار ختم ہونے کو ہے 
*******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 366