* وہ مرمریں سے جسم وہ باریک سے لباس *
(سلیم شاہد( لاہور
وہ مرمریں سے جسم وہ باریک سے لباس
ایسا نہ ہو کہ خواب ہی ہو جائیں بے لباس
الماریوں میں بند ہیں کیا کیا رفاقتیں
اوراقِ داستاں ہیں یہ پہنے ہوئے لباس
موجِ ہواکو دیکھ کے رستہ بدل گئے
موسم کا رنگ دیکھ کر پہنے نئے لباس
دیکھاطلوع ِ صبح کا منظر تو یوں لگا
کوئی بدل رہا ہے مرے سامنے لباس
اِک اجنبی سی شکل سجائی ہے آنکھ میں
تن پر سجا کے دیکھتے ہیں اَن سلے لباس
باہر گلی میں منتظر تھی رُت بسنت کی
شاہد پہن کے نکلے جو ہم جو گئے لباس
Kothi Ratan Bagh, Ratan Chowk,
Maya Hospital, Lahore (Pakistan)
|