* نیند میں ڈوب گئی رات چلو سوجائیں *
غزل
نیند میں ڈوب گئی رات چلو سوجائیں
اب یہیں ختم کرو بات چلو سوجائیں
کہہ چکے قصۂ حالاتِ غمِ دل ہم تم
تھم چکی اشکوں کی برسات چلو سوجائیں
رو چکے جتنا مقدر میں لکھا تھا رونا
اب نہ بدلیں گے یہ حالات چلو سوجائیں
اُن سے کہنا بھی نہ کہنے کے برابر ٹھہرا
اوڑھ کر اپنے خیالات چلو سوجائیں
رات پُرکیف شرابوں کا اثر رکھتی ہے
ہوش رکھتے نہیں جذبات چلو سوجائیں
بعد مرنے کے بھی روحوں کا سفر جاری ہے
پھر کبھی ہوگی ملاقات چلو سوجائیں
شہر تو رات گئے جاگتا رہتا ہے سحر
جلد سوجاتا ہے دیہات چلو سوجائیں
سلمیٰ سحر
60, Dhobia Bagan
Kamarhatti
Kolkata-700058
(West Bengal)
Mob: 9007279582
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|