* ہم نشیں تیری شکایات سے جی ڈرتا ہے *
غزل
ہم نشیں تیری شکایات سے جی ڈرتا ہے
اپنے تجزیۂ جذبات سے جی ڈرتا ہے
اے فلک مجھ پہ تو احسان بہت ہیں تیرے
ہاں مگر تیری روایات سے جی ڈرتا ہے
عہدِ ماضی کی کوئی بات نہ دُہرا اے دوست
اپنے گزرے ہوئے لمحات سے جی ڈرتا ہے
کل تھا رفتارِ جہاں سے نہ بدلنے کا گلہ
اب بدلتے ہوئے حالات سے جی ڈرتا ہے
چونک اٹھیں نہ سلائے ہوئے جذبات نسیم
کالے بادل بھری برسات سے جی ڈرتا ہے
سمیعہ نسیم
B/37, P.C.Colony
Kankar Bagh
Patna-800020
(Bihar)
Ph: 0612-2351537
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|