donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sarshar Siddiqui
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگ *

 

غزلِ
 
سرشار صدیقی 
 
صحرا ہی غنیمت ہے، جو گھر جاؤگے لوگو 
وہ عالمِ وحشت ہے کہ مر جاؤگے لوگو
 
یادوں کے تعاقب میں اگر جاؤگے لوگو 
میری ہی طرح تم بھی بِکھرجاؤگے لوگو
 
وہ موجِ صبا بھی ہو تو ہشیار ہی رہنا 
سُوکھے ہُوئے پتّے ہو بِکھر جاؤگے لوگو
 
اِس خاک پہ موسم تو گُزرتے ہی رہے ہیں 
موسم ہی تو ہو تم بھی گزرجاؤگے لوگو
 
اُجڑے ہیں کئی شہر، تو یہ شہر بَسا ہے
یہ شہر بھی چھوڑا  تو کدھر جاؤگے لوگو
 
حالات نے چہروں پہ بہت ظلم کئے ہیں
آئینہ اگر دیکھا تو ڈر جاؤگے لوگو
 
اِس پر نہ قدم رکھنا کہ یہ راہِ وفا ہے 
سرشار نہیں ہو، کہ گزر جاؤگے لوگو 
 
سرشار صدیقی    
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 548