donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Sarwar Alam Raz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نے نامہ و پیغام ، نے کوئی خبر آوے *

 

غزل

 

نے نامہ و پیغام ، نے کوئی خبر آوے
:اس زندگی کرنے کو کہاں سے جگر آوے:

یوں یاد تری چھپ کے مرے دل میں در آوے
جوں صبح کا بھولا کوئی شام اپنے گھر آوے

یہ موڑ ہے، وہ پیچ ہے، یہ اونچ ہے، وہ نیچ
اک کھٹکا نیا روز سر رہگزر آوے

دن ساز سے محروم ہے، شب سوز سے خالی
آہوں میں بھلا آوے تو کیوں کر اثر آوے

اس طرح رہ و رسم رہی زیست سے اپنی
جوں ساتھ مسافر کے غبار سفر آوے

اللہ رے یہ خستہ مزاجی، یہ طبیعت
یارو! ہمیں اب اپنے ہی سایے سے ڈر آوے

اک عمر گئی جینے کا پر ڈھنگ نہ آیا
بے موت ہی مر جانے کا یارب ہنر آوے

منت کش ارباب کرم میں رہوں کب تک
الزام محبت ہی سہی، کچھ تو سر آوے

سرور ہوئے یوں خواب محبت کے فسانے
مشکل ہی سے دیوانہ تجھ ایسا نظر آوے

سرور عالم راز :سرور:۔
۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 369